ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / عالمی خبریں / یونان میں مہاجرین کے لیے کوالیفکیشن پاسپورٹ

یونان میں مہاجرین کے لیے کوالیفکیشن پاسپورٹ

Sat, 19 Aug 2017 17:31:58  SO Admin   S.O. News Service

خرطوم،19اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)یونان میں کونسل آف یورپ نے مہاجرین کے لیے کوالیفیکیشن پاسپورٹ جاری کرنے کا منصوبہ شروع کر رکھا ہے لیکن یہ سفری دستاویز نہیں بلکہ اس کا مقصد مہاجرین کو تعلیم اور روزگار کے حصول میں مدد کرنا ہے۔عام طور پر یورپ کا رخ کرنے والے مہاجرین اور تارکین وطن کے پاس نہ تو سفری دستاویزات ہوتی ہیں اور نہ ہی تعلیمی اسناد۔ شورش زدہ ممالک سے اپنی تعلیمی اسناد ساتھ لے آنے والے مہاجرین کے لیے بھی ایک مشکل یہ ہوتی ہے کہ یورپی تعلیمی ادارے یا ملازمتوں کے دفاتر ان کے آبائی وطنوں سے ان دستاویزات کی تصدیق نہیں کرا سکتے۔ تعلیمی قابلیت کی تصدیق نہ ہو پانے کے سبب انہیں یورپ میں تعلیم جاری رکھنے اور ملازمتوں کے حصول میں مشکلات پیش آتی ہیں۔
مہاجرین کو درپیش ایسے ہی مسائل حل کرنے کے لیے کونسل آف یورپ نییورپی کوالیفیکیشن پاسپورٹ فار ریفیوجیز نامی منصوبہ شروع کر رکھا ہے۔ یہ ادارہ مہاجرین کی تعلیمی اسناد اور دستیاب دستاویزات کا منظم انداز میں جائزہ لے کر اور ان مہاجرین کا انٹرویو لینے کے بعد انہیں کوالیفیکیشن پاسپورٹ جاری کرتا ہے۔ اس پاسپورٹ کا مقصد مہاجرین کو مختلف یورپی ممالک میں اعلیٰ تعلیم یا ملازمتوں کے حصول میں معاونت کرنا ہے۔
اس منصوبے کا آغاز گزشتہ برس مارچ میں کیا گیا تھا۔ یہ منصوبہ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین، کونسل آف یورپ، یونانی وزارت تعلیم کے ساتھ اٹلی، ناروے اور برطانیہ کے تعلیمی قابلیت کی تصدیق کرنے والے مراکز کے مشترکہ تعاون سے جاری ہے۔یہ پاسپورٹ جاری کرنے کے لیے مہاجرین کی تعلیمی اسناد، ملازمتوں کے تجربے اور ان کی زبان سے متعلق قابلیتوں کے اسناد وصول کی جاتی ہیں۔ علاوہ ازیں مہاجرین کو ایک سوال نامہ بھی پُر کرنا ہوتا ہے۔ ان کوائف کا جائزہ لینے کے بعد ادارہ تفصیلی انٹرویو بھی لیتا ہے جس کے بعد امیدوار کو کوالیفیکیشن پاسپورٹ جاری کرنے یا نہ کرنے کے بارے میں فیصلہ کیا جاتا ہے۔ مطلوبہ معیار پر پورا اترنے کی صورت میں مہاجرین کو پانچ سال کی معیاد کے لیے یہ دستاویز جاری کر دی جاتی ہے۔یہ منصوبہ فی الوقت صرف یونان میں جاری ہے تاہم رواں برس کے اواخر میں فرانس اور آرمینیا میں بھی یہ منصوبہ شروع کیا جا رہا ہے۔ ادارے کے مطابق آئندہ برس اس منصوبے کو دیگر یورپی ممالک تک بھی پھیلایا جائے گا۔
ہسپانوی حکام نے بتایا ہے کہ سترہ اگست کو بارسلونا اور کامبرِلز میں کیے گئے دہشت گردانہ حملوں میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں ہسپانوی شہریوں کے علاوہ کئی دیگرممالک کے شہری بھی شامل ہیں۔ پانچ ہلاک ہونے والوں کی شناخت ابھی تک نہیں ہو سکی ہے۔ کُل 126افراد زخمی ہوئے تھے، جن میں سے اکیاون کو ہلکی نوعیت کی چوٹیں آئی تھیں۔ بقیہ پچھتر ابھی تک ہسپتالوں میں ہیں۔ ان میں کچھ کی حالت نازک بتائی گئی ہے۔ جن ملکوں کے سیاح ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں، ان کا تعلق اسپین، امریکا، کینیڈا، فرانس، وینزویلا، آسٹریلیا، آئرلینڈ، پیرو، الجزائر اور چین کے علاوہ کئی دوسرے ملکوں سے ہے۔ سب سے زیادہ زخمیوں کا تعلق فرانس سے ہے۔
 


Share: